ڈینگوڑیا نامی ویکسین 20 برسوں میں تیار ہوئی۔ اس پر 16 ارب ڈالرز سے زائد رقم خرچ ہوئی۔
میکسیکو: (ویب ڈیسک) غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانسیسی فارموسیوٹیکل کمپنی سنوفی کا کہنا ہے کہ انھوں نے ڈینگوڑیا نامی ویکسین 20 برسوں میں تیار کی جس پر 16 ارب ڈالرز سے زائد رقم خرچ ہوئی ہے۔ ویکسین نو سال سے زیادہ عمر کے بچوں اور 49 سال سے کم عمر افراد کو ان علاقوں میں دستیاب ہوگی جہاں یہ مرض وبائی صورت میں موجود ہوگا۔ ویکسین تیار کرنے والی کمپنی سنوفی کا کہنا ہے کہ یہ چار قسم کے ڈینگی وائرس سے بچاؤ کے لیے تیار کی گئی ہے۔
واضع رہے کہ ڈینگی بخار ہر سال دنیا بھر میں 40 کروڑ افراد کو متاثر کرتا ہے۔ لاطینی امریکا اور ایشیائی ممالک کے افراد سب سے زیادہ اس مرض سے متاثر ہوتے ہیں۔ ڈینگی بخار کا شکار ہونے والوں میں ایک بڑی تعداد بچوں کی ہوتی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق مچھر سے پھیلنے والی اس بیماری سے ہر سال 22 ہزار افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ یہ ایک انسان سے دوسرے انسان میں ایک خاص قسم کے مچھر کے ذریعے منتقل ہوتا ہے جو شدید بخار اور دیگر قسم کی بیماریاں پھیلانے کا سبب بھی ہے۔ ڈینگی بخار پہلی بار 1950ء کی دہائی میں تھائی لینڈ اور فلپائن میں منظر عام پر آیا تھا۔
واضع رہے کہ ڈینگی بخار ہر سال دنیا بھر میں 40 کروڑ افراد کو متاثر کرتا ہے۔ لاطینی امریکا اور ایشیائی ممالک کے افراد سب سے زیادہ اس مرض سے متاثر ہوتے ہیں۔ ڈینگی بخار کا شکار ہونے والوں میں ایک بڑی تعداد بچوں کی ہوتی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق مچھر سے پھیلنے والی اس بیماری سے ہر سال 22 ہزار افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ یہ ایک انسان سے دوسرے انسان میں ایک خاص قسم کے مچھر کے ذریعے منتقل ہوتا ہے جو شدید بخار اور دیگر قسم کی بیماریاں پھیلانے کا سبب بھی ہے۔ ڈینگی بخار پہلی بار 1950ء کی دہائی میں تھائی لینڈ اور فلپائن میں منظر عام پر آیا تھا۔
Post a Comment